Thursday, May 7, 2020

آخربھیڑیا ہی ترکی کا قومی جانور کیوں ہے؟

بھیڑیا ترکی کا قومی جانور ہے کیونکہ:
1. بھیڑیا واحد جانور ہے جو اپنی آزادی پر کبھی  بھی سمجھوتہ نہیں کرتاہے۔
2. بھیڑیا واحد جانور ہے جو کسی کا غلام نہیں بنتا ہے جبکہ شیر سمیت ہر جانور کو غلام بنا یا جاسکتا ہے۔
3.      بھیڑیا واحد جانور ہے، جو اتنی طاقت رکھتا ہے کہ اس کی تیز ترین آنکھیں جن کا تعاقب کرکے اپنی پھرتی سے چھلانگ لگائے اور اس کو مار ڈالے۔
4. بھیڑیا کبھی بھی مردار نہیں کھاتا ارو یہ جنگل کے  بادشاہ کا طریقہ ہے اور نہ ہی بھیڑیا محرم مؤنث پر جھانکتا ہے یعنیباقی جانوروں سے مختلف ہے۔ بھیڑیا نہ ہی اپنی ماں اور بہن کو شہوت کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
5. بھیڑیا اپنی شریک حیات کا یتنا وفادار ہوتا ہے کہ اس کے علاوہ کسی اور مؤنث سے تعلق قائم نہیں کرتا ہے۔
6. اسی طرح مؤنث بھی بھیڑئے کے ساتھ وفاداری کرتی ہے۔
7. بھیڑیا اپنی اولاد کو پہنچاتا ہے کیونکہ ان کے ماں اور باپ ایک ہی ہوتے ہیں۔
8. جوڑے میں سے اگر کوئی ایک مر جائے تو دوسرا مرنے والی جگہ پر کم از کم تین ماہ کھڑا افسوس کرتا ہے۔
9. بھیڑ ئے کو عربی زبان میں (ابن البار ) کہا جاتاہے۔" یعنی نیک بیٹا" کہ والدین بوڑھے ہے جاتے ہیں تو وہ ان کے لیے شکار کرتا ہے اور ان کا پورا خیال رکھتا ہے۔
10. بھیڑیا کی بہترین صفات میں بہادری ، وفاداری، خود داری اور والدین  سے حسن سلوک مشہور ہیں۔
11. بھیڑیے جب ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتے ہیں تو وہ یوں جاتے ہیں:


· سب سے آگے چلنے والے بوڑھے اور بیمار ہوتے ہین۔
· دوسرے پانچ منتخب طاقتور ہوتے ہیں جو بوڑھے اور بیمار بھیڑیوں کی تیماداری کرنے والے ہوتے ہیں۔
· ان کے پیچھے طاقتور جو دشمنوں کے حملے کا دفاع کرنے والے چاک و چوبند بھیڑیے ہوتے ہیں۔
· اور سب سے آخر میں بھیڑیوں کا مستعد قائد ہوتاہے جو سب کی نگرانی کر رہا ہوتا ہے، کہ کوئی اپنے کام سے  غافل تو نہیں اور ہر طرف دشمن کا خیال رکھتا ہے۔یہ اکیلا ہی ہزار کے برابر ہوتا ہے۔ اس کو عربی میں (الف) کہتے ہیں۔
← اس لیے ترکی اس پیار کرتے ہیں اور یہ ترکی کا قومی جانور ہے۔

No comments:

Post a Comment